آج لاہور میں دو جگہوں پر احمدیوں کیخلاف دہشت گردی کا مظاہرہ کیا گیا اور ان کی عبادت گاہوں میں گھس کر انہیں قتل کیا گیا۔ احمدیوں کا قصور یہ ہے کہ وہ نبی پاک کو آخری نبی نہیں مانتے اور مرزا غلام احمد کو مسیح موعود مانتے ہیں۔ ان کا قصور یہ بھی ہے کہ یہ مسلمانوں کے اندر سے جنم لینے والی اقلیت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے علما جتنی سخت تقریر احمدیوں کیخلاف کرتے ہیں کسی اور اقلیت کیخلاف نہیں کرتے۔ یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستانی مسلمان کسی اور کو قتل کرنے کا سوچے نہ سوچے احمدیوں کو قتل کرنا ثواب سمجھتا ہے۔

ہماری کئی احمدیوں سے ان کے مذہب کے بارے میں بحث ہو چکی ہے اور ہم انہیں مسلمان بھی نہیں مانتے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم انہیں قتل ہی کر دیں۔

ہم اس دہشت گردی کی مزمت کرتے ہیں۔ ہمارا نہیں خیال کہ حکام اس واقعے کی شفاف تحقیق کرسکیں گے اور اس جرم میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دے سکیں گے۔ اس کی وجہ ہم اوپر بیان کر چکے ہیں۔