جب بھی میڈیا پر کوئی ماڈرن لوگ مظاہرہ یا احتجاج کرتے ہیں ان کے نام کیساتھ سول سوسائٹی لگا دیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اس تصویر میں ماڈرن امیر عورتیں سیالکوٹ میں ہونے والے دوہرے قتل پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہی ہیں اور انہیں سول سوسائٹی کی ارکان کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جتنے بھی مظاہرے ہوئے انہیں سول سوسائٹی کا نام نہیں دیا گیا۔

ہم نے ادھر ادھر سول سوسائٹي کی جو تعریف معلوم کی ہے اس کیمطابق یہ حکومت سے ہٹ کر سوشل ویلفیئر، چیریٹی وغیرہ کی تنغظیمیں ہوتی ہیں جو مفت کام کرتی ہیں۔

اب سوچنے والی بات ہے کیا سول سوسائٹی کی تعریف پر صرف ماڈرن اور امیر لوگوں کی تنظیمیں ہی پوری اترتی ہیں۔ کیا دوسری تنظيمیں اس تعریف میں نہیں آتیں۔ پاکستان میں کتنی ہی تنظيمیں مفت کام کر رہی ہیں مگر سول سوسائٹی کا لفظ ماڈرن لوگوں کیساتھ ہی کیوں چپکایا جا رہا ہے؟ کیا اس طرح ہم دوسرے سادہ لوح لوگوں کی تضحیک نہیں کر رہے؟ کیا گلی محلے کے لوگ جنہوں نے مختلف تنظیمیں بنائی ہوئی ہیں وہ سول سوسائٹي کی تعریف پر پورا نہیں اترتے؟