ایکسپریس کے مطابق مسلم لیگ ن کے ایم این اے نے کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس فاونڈیشن کو پانچ ارب روپے سے زیادہ کی رقم واپس کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ اشٹام پر لکھے گئے اس معاہدے کو شپریم کورٹ میں کل پیش کیا جائے گا اور اس طرح خان صاحب کی قانون کی گرفت سے جان چھوٹ جائے گی۔

اب سب سے بڑا امتحان مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کا ہے۔ اگر وہ اصولوں کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں تو وہ انجم عقیل خان سے بھی اسی طرح استعفی لے لیں جس طرح انہوں نے پچھلی دفعہ اپنے ایک ایم این اے سے کمرہ امتحان میں اپنی جگہ پر کسی دوسرے کو بٹھانے پر لیا تھا۔

انجم عقیل خان میں ذرا سی بھی خانیت ہوتی تو وہ اشٹام پیپر پر اعتراف جرم سے پہلے استعفی دے چکے ہوتے۔ مگر ایسا نہیں ہو گا۔ نہ ہی نواز شریف اپنے اہم این اے کو استعفے پر مجبور کریں گے اور نہ ہی خان صاحب کی خانیت جاگے گی کیونکہ جب معاشرہ ہی اس نہج پر چل رہا ہو اور لوگ اپنے لیڈران کی کرپشن دیکھ کر خاموش بیٹھے ہوں تو پھر خانیت جگانا حماقت ہی تصور کیا جائے گا۔