وزیراعظم نواز شریف نے جب سے حکومت سنبھالی ہے ایک ڈرامہ بازی یہ کی ہے کہ چہرے پر سنجیدگی طاری کر لی ہے تا کہ لوگوں کو معلوم ہو کہ مسائل کا شکار ملک کا وزیراعظم چہرے پر مسکراہٹ نہیں لاتا۔ پتہ نہیں یہ کہاں کی منطق ہے اور وزیراعظم اس ڈرامے بازی سے کونسے فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ملک میں زلزلہ آیا، دہشت گردی کے واقعات ہوئے مگر وزیراعظم نے امریکہ کا دورہ نہ ہی ملتوی کیا اور نہ ہی مختصر۔ اگر قوم کا اتنا ہی احساس تھا تو چہرے پر سنجیدگی سجائے وزیراعظم اپنا دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس آ جاتے اور زلزلے اور دہشت گردی کا شکار علاقوں کا دورہ کرتے، عوام کی ہمت بندھاتے اور دہشت گردی کے پیچھے چھپی سازشوں کا پتہ چلاتے۔
مگر ہم وہ مسلمان ہیں جو عملی قدم نہیں اٹھاتے، بس دکھاوے کے عمرے کرتے ہیں، چہرے پر سنجیدگی طاری کر کے بزرگ بننے کی کوشش کرتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر کام نہیں آتے۔
وزیراعظم کی سنجیدگی کا ایک نقصان عوام کو یہ ہو رہا ہے کہ تیل، گیس اور بجلی کی قیمتیں سنجیدگی سے بڑھائی جا رہی ہیں۔ اس کے بعد مہنگائی کا جو سیلاب آنے والا ہے اس سے اور کچھ ہو نہ ہو کم از کم عوام کے چہروں پر سنجیدگی ضرور طاری ہو جائے گی۔
خدا ایسی حکومت اور ایسے حکمرانوں کے سنجیدگیوں سے محفوظ رکھے، آمین۔