یکم اکتوبر کو ہم نے اپنی پوسٹ میں درخواست کی تھی کہ کیری لوگر بل کو اسمبلی میںپیش کیا جائے۔ خدا خدا کرکے ہماری یہ درخواست قبول ہوئی اور اب اسمبلی میں اس پل پر بحث جاری ہے مگر یہ کہیں سے پتہ نہیں چلا کہ آیا کیری لوگر بل کی کاپیاں اسمبلی ممبران میں تقسیم بھی کی گئی ہیں یا پھر ممبران زبانی کلامی ہی اپنے دل کی بھڑاس نکال رہے ہیں۔
فوج کی طرف سے تحفظات کے بعد امید ہے حکومت آسانی سے یہ امداد قبول نہیں کر پائے گی اور اسے اپنے حاکموں سے مل کر کوئی اور گیم کھیلنی پڑے گی۔ اس گیم کے کپتان امریکہ میں پاکستان کےسفیر حسین حقانی ہوں گے جو مستقبل کے وزیراعظم بھی ہیں۔
ہمارے خیال میں باقی بڑے بڑے مسائل کی طرح اس مسئلے پر بھی گرما گرم بحث ہو گی اور پھر جب دھول بیٹھ جائے گی تو امداد انہی شرائط کے ساتھ قبول کر لی جائے گی جن کیخلاف شور مچایا جا رہا ہے۔
میڈیا نے جس طرح اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔
6 users commented in " کیری لوگر بل اسمبلی میں "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackقومی اسمبلی تو اب بھی ربر اسٹیمپ ہے اس نے شور مچا کر کر بھی کیا لینا ہے۔ تحریک استحقاق کے علاہ پچھلے دس سالوں میں قومی اسمبلی سے کچھ ملا ہے اس قوم کو؟
ٹوبپی ڈرامہ ہے صاحب اور کچھ نہیں، اپوزیشن والے بھی پہلے اتنی بڑھکیںمار رہے تھے، لیکن چوہدری نثار جو قائد حزب اختلاف ہیںکی تقریر میںایسا کچھ نہیںتھا کہ جس سے یہ معلوم پڑتا کہ پاکستان کو یہ امداد کیوں قبول نہیںہونی چاہیے۔
کیری لوگر بل سے متعلقہ معلومات اور اصل منظور شدہ بل کا ریفرینس میں نے آج بلاگ میں شائع کیا ہے تاکہ تمام ایسی شقوں کا جائزہ لیا جائے جو مختلف لوگوں کے مطابق ملک کو غلام بنا دیں گی۔
http://www.urdublogging.com/?p=482
اے حمکرانوں : شرم شرم تم کو مگر نہیں آتی
کیری ، لوگر بل کے بارے میں درست علم ہونا بہت ضروری ہے۔
جو نیم آزادی اور بچی کھچی عزتِ سادات باقی ہے۔ اسقدر توہین آمیز شرائط ماننے کے بعد وہ بھی ختم ہوجائے گی۔
اس بل کے مطابق پاکستان میں ایک چڑیا تک کا اڑنا امریکہ کی مرضی سے ہونا چاہئیے۔ صرف چڑیا کے اڑنے پہ ہی منحصر نہیں ۔ پاکستان کے کم و بیش سبھی ادارے مثلا افواجِ پاکستان، آئی ایس آئی، پاکستان کی جوہری یعنی ایٹمی پالیسیز، پاکستان کی خارجہ پالیسی، مبینہ بھارت جارحیت کی صورت میں پاکستانی دفاعی پالیسز، کشمیر کاز وغیرہ ، ان ادروں میں چند ایک ادارے ہیں جو امریکی مرضی کے تابع ہوجائیں گے۔ اور امریکی مرضی کسی پالیسی کے تحت نہیں بس انکی مرضی ہی پالیسی سمجھی جائے گی۔
بہت ضروری ہے کہ ہر قسم کے سیاسی اختلافات سے بالا ہو کر کیری، لوگر بل میں چھپے مضمرات سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔
عوام کی سن کب رہی ہے حکومت
میڈیا تو جو ہو رہا ہے بس اس کو دکھا دکھا کر کمائی کر رہی ہے
منظور ہو گا تب بی نا منظور (جو ہوگا نہیں)تب بھی ان کا کام بس تماشہ LIVEدکھانے کا ہے
Leave A Reply