ہم نے ایک مسافر کی معلومات کے تناظر میں ایم کیو ایم پر ایک پوسٹ لکھی جو اس لنک پر کلک کرکے پڑھی جاسکتی ہے۔

http://www.mypakistan.com/?p=282

یہ سب کچھ ہم نے بالکل غیر جانبدار ہو کر لکھا۔ اسی طرح ہم دوسری سیاسی پارٹیوں کے بارے ميں بھی لکھ چکے ہیں اور اگر کسی میں غط بات پاتے ہیں تو اس کا نوٹس اب بھی لیتے ہیں۔ لیکن اس پوسٹ کو ہماری ایک بہن نے ہماری جانبداری مانا اور ہمیں خوب سنائیں۔ ہم نے سوچا پبلک پلیٹ فارم کی بجاۓ پرائیویٹ ای میل سے ان کو اپنے نقطہء نظر سے آگاہ کرکے ان کی دلاآزاری پر معافی مانگ لیں اور ہم نے ایسا ہی کیا۔ مگر بات نہ بنی اور انہوں اپنی ای میل کے جواب میں ہمیں دوبارہ خوب سنائیں۔ ہم نے پھر ان سے معزرت چاہی مگر بات نہ بنی اور ان سے ہماری سلام دعا ختم ہوگئ۔ وہ دن اور آج کا دن انہوں نے ہمارے بلاگ پر آنا اور تبصرہ کرنا ہي چھوڑ ديا۔ ان ای میلز کی کاپی یہاں ہم اردو نقل کر رہے ہیں تاکہ صورتحال کو سمجھنے ميں مدد مل سکے۔

تبصرہ:

وکیپیڈیا پر جو کچھ لکھا ہے اس کا ہمیں پہلے سے علم ہے لیکن میری مجبوری یہ ہے کہ مین نواز شریف، چوہدری شجاعت، بینظیر اوردوسرے سیاستدانوں کو پسند نہیں کرتی لیکن ین پارٹیون میں کام کرنے والے معمولی کارکنوں سے مجھے کوی پرکاش نہیں کیونکہ یہ مجھ میں سے ہیں یعنی عوام ميں سے اور میں انہیں اپنی ہی بھائی بند سمجھتی ہوں۔ بس یہی فرق ہے مججھ میں اور آپ تمام لوگوں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہن،

میں ان لوگوں کی قدر کرتا ہوں جو اپنے ملک کی بناں کسی غرض کے خدمت کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آپ ان میں سے ایک ہیں۔ جب ہم ایک پڑھے لکھے اور سلجھے ہوۓ لوگوں کی طرح کسی موضوع پر بحث کرتے ہیں تو ہم ایک دوسرے سے اختلاف کرسکتے ہیں مگر میں نے کبھی کسی دوسرے کی تذلیل نہیں کی۔ میں ہمیشہ دوسرے لوگوں کے خیالات سنتا ہوں اور پھر اپنے خیالات سے موازنہ کرتا ہوں اور دیکھتا ہوں کہ میں کہاں کھڑا ہوا ہوں۔ مجھے امید ہے آپ میرے بلاگ پر اپنے خیالات سے آگاہ کرتی رہیں گی۔

مجھے آپ کے تبصرے کے آخری فقرے پر کچھ گلہ ہے جس ميں آپ نے اپنے اور دوسروں کے درمیاں فرق واضح کیا تھا۔ میں بھی کسی سیاسی پارٹی کا رکن نہیں ہوں اور میرے کوئی سیاست کرنے کے ارادے بھی نہیں ہیں۔ میں صرف اپنے ملک کو کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتا ہوں جہاں صرف عوام کی حکومت ہو۔ بعض اوقات لوگ سمجھتے ہیں کہ میں بہت زیادہ تنقید کرتا ہوں لیکن میں تب تنقید کۓ بغیر رک نہیں سکتا جب برے لوگوں کو بری جگہوں پر دیکھتا ہوں جہاں وہ لوگوں کے ٹیکس کی دولت ہڑپ کر رہے ہوتے  ہیں۔

مجھے امید ہے کہ آپ میرا نقطہء نظر سمجھ گئ ہوں گی اور میری باتوں کا برا بھی نہیں منایا ہوگا۔ آئیں ملکر اپنے ملک کی خدمت کریں اور اسے اپنے رہنے کیلۓ ایک خوبصورت جگہ بنادیں۔

آپ کے خیالات کا شکریہ

والسلام

بھائي

اسلام و عليکم ورحمت اللہ براکتہ

ميں ابھي آپ کي ميل پڑھي ہے۔  ميرے خيالات آپ کے خيالات سے ملتے ہيں ليکن آپ نے مجھے جھوٹا کہا ہے۔ جو کہاني ميں نے آپ کو بتائي ہے يہ بالکل سچي ہے۔ اگر آپ چاہيں تو ميں آپ کو اس محترمہ کا فون نمبر دے سکتي ہوں اور آپ خود انہیں فون کرکے اس کہاني کي تصديق کرسکتے ہيں۔ ميں نے صرف يہ ثابت کرنے کي کوشش کي تھي کہ ہرکميونٹي میں اچھے اور برے لوگ دونوں ہوتے ہيں۔ ايم کيو ايم صرف اردو سپيکنگ لوگوں پر ظلم کرنے کے بعد بنائي گئ تھي۔ ميں يہ نہيں کہ رہي کہ دوسرے لوگوں پر اميروں نے ظلم نہيں کۓ ليکن چونکہ وہ زيادہ تر غيرتعليم يافتہ تھے اسلۓ ظلم خاموشي سے سہ گۓ۔

آپ لوگ کوئي سياسي پارٹي کيوں نہيں بناليتے جو کہ مڈل کلاس لوگوں پر مشتمل ہو اور جس ميں جاگيردار شامل نہ ہوں۔ ميرے الفاظ پر يقين کريں میں پہلي فرد ہوں گي جو آپ کي پارٹي کو سپورٹ کروں گي۔ آپ کي اطلاع کيلۓ عرض ہے کہ ميں اپنا ووٹ کا حق استعمال نہيں کرتي کيونکہ ميرے اپنے تحفظات ہيں۔

اللہ حافظ

سيدہ مہر افشاں ترمزي

بہن،

ميں نے آپ کو کبھي بھي جھوٹا نہيں کہا اور اگر آپ نے ايسا سوچا ہے تو يہ آپ کي غلط فہمي ہے۔ ميں جانتا ہوں کہ آپ پاکستان کے ساتھ اتني ہي مخلص ہيں جتنے دوسرے بلاگرز۔

اگر ميں نے آپ کو کسي قسم کي تکليف پہچائي ہو ميں اسکيلۓ معافي چاہتا ہوں اور اميد کرتا ہوں کہ ہم اپنے ملک کي خدمت سي طرح کرتے رہيں گے۔

افضل

ابھی چند دن قبل خاور صاحب نے اس بہن کی مہیا کردہ اچھی تحریر کو اردو میں چھاپ دیا۔ ہم نے موقع غنیمت جانا اور پھر اس بہن کی ناراضگی دور کرنے کی کوشش کی مگر ان کے تبصرے نے پھر ہماری خواہش کو پورا نہیں ہونے دیا اور ہمیں پھر آڑے ہاتھوں لیا۔ خاور صاحب کی یہ پوسٹ آپ اس لنک سے پڑھ سکتے ہیں۔

http://khawarking.blogspot.com/2006/09/blog-post_25.html

آپ خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ وہ اس سارے معاملے پر نظر دوڑائیں اور ہمیں ہماری خطا سے آگاہ کریں۔ ہم تو ابھی تک اپنے آپ کو بے قصور مانتے ہیں اور اسے غلط فہمی قرار دیتے ہیں مگر یہ غلط فہمی کیسے دور ہو ہمیں یہ معلوم نہیں پڑ رہا۔ آپ ہماری مدد کیجۓ اور ثوابِ دارین حاصل کیجۓ۔