پچھلے دنوں ہم نے ایک سروے میں یہ سوال پوچھا تھا کہ مسلمان کب سپرپاور بنیں گے۔ اس کا نتیجہ کچھ اس طرح تھا۔
یعنی کچھ کے خیال میں سو سال بعد بنیں گے اور کچھ تو سمجھتے ہیں کہ کبھی نہیں۔
اسی طرح کا اندازہ پاکستان کی ترقی کے بارے میں بھی لگایا جا سکتا ہے۔ ویسے تو موجودہ حالات و واقعات سے ہر کوئی پیشین گوئی کر سکتا ہے کہ پاکستان کب ترقی یافتہ ملک بنے گا۔
اگر ہمارے ہاں جعلی ڈگری ہولڈر دوبارہ ایم این اے کا انتخاب جیت سکتے ہیں بلکہ ڈنکے کی چوٹ پر وزارتیں حاصل کیے بیٹھے ہیں تو پھر سمجھ لیں کہ منزل ابھی بہت دور ہے۔
اگر ایک پارٹی کارکن کی جیل سے رہائی کیلیے صدر زرداری مخصوص قیدیوں کی سزائیں کم کر سکتے ہیں بلکہ آج ہی ہائی کورٹ سے وزیرداخلہ رحمان ملک کی سزا کی بحالی کے بعد ان کی سزا معاف کر سکتے ہیں تو پھر یقینی طور پہ منزل ابھی بہت دور ہے۔
16 users commented in " منزل ابھی بہت دور ہے "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackجناب اگر یہی حالات رہے تو سمجھ لیں تین سو سال بھی کم ہیں!
🙁
جس دن فجر کی نماز میں جمعے کی نماز جتنے نمازی جمع هو گئے اس ان مسلمان انقلاب لے ائیں گے
یعنی سپر پاور بن جائیں گے
خاور خوب کہا آپ نے۔ پھر تو 25 سال میں ہی صورتحال بدل جاے گی انشاء اللہ۔
آجکل جمعہ کی نماز میں نمازی کم ھوتے جارھے ھیں۔شاید منزل قریب ھی ھے۔
یاسر خوامخواہ جاپانی : 1+
🙂
خاور کا تبصرہ بہت خُوب ہے مگر یاسر خواہ مخواہ کے مشاہدے کا بھی جواب نہیں۔
جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے۔ مجھ کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ اگر ہمیں مناسب رہنمائی کرنے والے کچھ دیاینتدار لوگ مل جائیں تو ہماری ٹیلینٹد قوم برق رفتار ترقی نہ کر سکے۔ تاریخِ اقوامِ عالم میں بہت سے قومیں ہم سے گئی گزری ہو ہو گزری ہیں جنہوں نے اخلاقی و مادی ترقی کی معراج پائی۔ یہ پہیے کے گھومنے کے عمل کی طرح کا سفر ہے جو متواتر اپنے محور پہ گھومتا رہتا ہے مگر اسکا سفر آگے بڑھنے کا سفر جاری رہتا ہے۔
اصل معجزہ یہ ہوگا کہ۔۔۔ آیا ہمیں مناسب رہنمائی کرنے والے کچھ دیاینتدار لوگ مل جائیں گے۔؟
جاوید صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جن پہ تکیہ کرتے ھیں وہ پتے جھکڑ چلا دیتے ھیں
ہمیں قرآن مجید اور احادیث سے روشنی حاصل کرنی چاہئے
قرآن کہتا ہے کہ امانت دار کو اس کا حق پہنچادو!
ووٹ بھی ہمارے پاس ایک امانت ہوتا جسے ہم اس کے حق دار کو پہنچا کر اس کا حق ادا کرتے ہیں اور کسی غلط آدمی کو دے کر امانت میں خیانت!
آخر ہم اپنے اندر سے امانت دار لوگ کیوں نہیں ڈھونڈ پاتے کہ جو ہماری ووٹ جیسی اہم امانت کو ہماری ہی بھلائی کے لیئے استعمال کرسکیں؟؟؟
🙁
غلط آدمی کو ووٹ دے کر ہم اپنی دنیاوی تباہی کے ساتھ ساتھ خود کو اللہ کے غضب کا مستحق بھی بناتے ہیں مگر ہمیں اس کا احساس تک نہیں!!!
🙁
اگر ووٹ کا حقدار ہی نہ ملے تو خاموشی بھی تو جائز نہیں
کیوں نہ ملے شازل،کیا پورا پاکستان اس معاملے میں بنجر ہوچکا ہے؟؟؟
اگر ایسا ہے تو پھر اس ملک اور اس میں موجود لوگوں کی کس کو ضرورت ہے؟اس کا ہونا اور نا ہونا ایک برابر ہے؟؟؟
ایک بات کی وضاحت کردوں میری گفتگو کو اس تناظر میں ہرگز نہ پڑھا جائے کہ میں کسی کو ایم کیو ایم کو ووٹ دینے کی ترغیب دے رہا ہوں،آپ کسی بھی جماعت کو ووٹ دین مگر ایک اچھے اور ایماندار آدمی کو منتخب کریں کیا یہ اتنا مشکل کام ہے؟؟؟
آپ کسی بھی جماعت کو ووٹ دین مگر ایک اچھے اور ایماندار آدمی کو منتخب کریں کیا یہ اتنا مشکل کام ہے؟؟؟ عبداللہ
متفق علیہ
فکری جمود، علم دشمنی، اجتہاد سے دوری اور اندھی تقلید جب تک جاری رہے گی، مسلمانوں کے سپر پاور کیا ریجنل پاور بننے کا خواب بھی پورا نہ ہوگا۔
السلام علیکم ورحمۃو برکاتہ،
مسلمانوں کی پستی کی اصل وجہ دین اسلام سےدوری ہی ہےاسلام میں جب سےاندھی تقلیدکارواج ہواہےہم لوگوں نےتحقیق وفکرکےدامن کوچھوڑدیا۔توہم پستی کی گہرائیوں میں گرتےجارہےہیں۔اوردیانتداررہبربھی بہت ضروری ہےلیکن جب تک یہ دیانتداری ہم میں رائج نہیں ہوگی توہمیں دیاینداررہبرنہیں ملےگا۔سب سےپہلےاپنےآپ سےشروع کریں تویہ چین اوپرتک جائے۔ اللہ تعالی ہم سب کوسچااورپکامسلمان بنائے۔ آمین ثم آمین
والسلام
جاویداقبال
Leave A Reply