پچھلے سیلاب میں زرداری صاحب ملک سے باہر تھے تو ہنگامہ کھڑا ہو گیا اور اب موجودہ سیلاب کے دوران میاں برادران باہر ہیں۔
پی پی پی نے کئی ناجائز تقرریاں کیں اور سپریم کورٹ نے سوموٹو ایکشن لیے اب مسلم لیگ ن نے غلط آدمی کو پی آئی اے میں لگا دیا گیا اور صرف میڈیا کی شکایت پر انہیں ہٹایا گیا۔
نندی پور پراجیکٹس پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔
آئی پی پی ایز کو پانچ سو ارب جاری ہوئے، لوڈشیڈنگ کم نہ ہوئی مگر مسلم لیگ ن خاموش ہے۔
لاہور میں میاں برادران بزنس موناپلی قائم کر رہے ہیں کوئی نہیں بول رہا۔
بات سچ ہے کہ نہ اسمبلی میں تمام اقدامات زیربحث آ رہے ہیں اور نہ کیبنٹ میں پیش کر رہے ہیں بلکہ تمام امور میاں برادران کے گھر پر طے ہو رہے ہیں۔
بجلی اور گیس چوروں کو پکڑا جا رہا ہے مگر ابھی تک کسی حکومتی رکن اسمبلی کے کاروبار یا گھر کی بجلی اور گیس چوری نہیں پکڑی گئی۔ کیا ہماری موجودہ حکومت اتنی ہی فرشتہ صفت، نیک اور صالح لوگوں پر مشتمل ہے؟
ان سب الزامات کے جوابات دینا مسلم لیگ ن پر قرض ہے۔ اگر وہ ان الزامات کے جوابات نہیں دیں گے تو پھر انہیں بے ایمان اور کرپٹ ہی سمجھا جائے گا۔