مصر میں جنہوں نے جمہوری حکومت کیخلاف دھرنے دیے وہ ہیرو کہلائے اور جنہوں نے فوجی ڈکٹیٹرشپ کیخلاف دھرنے دیے ان پر کل ٹینک چڑھا دیے گئے اور دنیا نے لفظی احتجاج کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
حیرانی کی بات نہیں کہ منتخب صدر کیخلاف اگر احتجاج ہوتا ہے تو اسے ٹھیک مانا جاتا ہے۔ فوج اس احتجاج کی آڑ میں منتخب صدر کو وارننگ کے بعد معزول کر کے نظر بند کر دیتی ہے۔ اب جب معزول صدر کے حمایتی احتجاج کرتے ہیں تو اس احتجاج کو غیرقانونی قرار دے کر طاقت کے ذریعے ختم کر دیا جاتا ہے۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ فوج صدر مرسی کیخلاف ہونے والے احتجاج کے بعد صدر کو معزول کرتی اور دو ماہ کے اندر دوبارہ انتخابات کا اعلان کر دیتی۔ مگر فوج نے ایسا اس لیے نہیں کیا کہ اسے خدشہ تھا کہ صدر مرسی کی جماعت دوبارہ جیت جائے گی۔