بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستان آمد خوشآمد مگر ان کی پلٹن کا پاکستان میں بغیر ویزہ کے داخلہ پاکستانی کی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس بات کا جواب تو پاکستانی وزارتِ داخلہ ہی دے سکتی ہے مگر اتنی بڑی قانونی غلطی شاید جلد نہ ہضم ہو پائے۔ دوسری طرف بھارت ہمارے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل کھیلنے نہیں دے رہا اور ہمارے اداکاروں اور گلوکاروں کے پرگروگراموں کو خراب کر رہا ہے مگر ہم ہیں کہ بھارت کو رعایت پہ رعایت دیے جا رہے ہیں۔ وجہ یہی ہے کہ بنئے کےبیٹے کچھ دیکھ کر ہی گرے ہوں گے۔ مودی جس دن پاکستان آئے، اسی دن انڈیا کے سٹیل کے بہت بڑے بیوپاری بھی جاتی عمرا گئے۔ یہ تو سب جانتے ہیں کہ میاں فیملی کے بھارت میں کاروبار ہیں اور جب حکمرانوں کے مفادات ہوں تو پھر ان سے حب الوطنی کی امید نہیں کی جا سکتی۔

ان تمام اختلافات کے باوجود ہم مودی کے دورے کو خوش آئند سمجھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس کے بعد انڈوپاک کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے اور دونوں طرف کے انتہاپسندوں کو مایوسی ہو گی۔ ہمیں امید ہے نواز شریف نے مودی کیساتھ کرکٹ تعلقات کی بحالی کی ضرور بات کی ہو گی۔