آج اور کل کے اخبارات اٹھا کر دیکھ لیں حکمرانوں کے جھوٹے بیانات سے بھرے پڑے ہیں اور جھوٹ بھی سفید قسم کے یعنی جن کی سچائی میں شک کی گنجائش ہی نہیں ہے۔ حکمرانوں کو معلوم ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے کیونکہ ان کے جھوٹ صرف بیانات کی حد تک ہوتے ہیں اور وہ جھوٹ لکھ کر نہیں بلکہ صرف بول کر بولتے ہیں۔ ویسے انسان کے جھوٹا ہونے کیلیے صرف اس کا ایک جھوٹ ہی کافی ہوتا ہے مگر سینکڑوں جھوٹ پکڑے جانے کے باوجود ہم اپنے حکمرانوں کو نجات دہندہ ہی سمجھتے ہیں جو سب سے بڑا فریب ہے۔

ہم نے مندرجہ ذیل جھوٹ حکمرانوں کے دو دنوں کے اخبارات سے اکٹھے کئے ہیں ان میں سب بڑا پہلا جھوٹ ہے۔

امریکہ سے مذاکرات برابری کی سطح پر ہوئے – مشیر داخلہ رحمان ملک

ایک سال میں تمام بحرانوں کا خاتمہ کر دیں گے – بے بس وزیراعظم گیلانی

وزیراعظم کے دورہ امریکہ سے تمام تحفظات اور شکایات ختم ہو گئی ہیں – سفیر حسین حقانی

پنجاب سے آٹے اور گندم کی سمگلنگ پر مکمل قابو پا لیا – وزیراعلی شہباز شریف

منو بھیل کا مسئلہ حل کر رہے ہیں، جلد انصاف ملے گا – سینئر وزیر سندھ پیر مظہرالحق

وزیراعظم نے اپنا موقف کھل کر بیان کیا اور آئی ایس آئی کے متعلق غلط فہمیاں دور ہو گئیں – مشیرِ داخلہ رحمان ملک

ہماری حکومت آزاد عدلیہ کی حامی ہے – وزیراعظم گیلانی