شيطان نے خدا کو چيلنج کرتے ہوۓ اسي کے گھر ميں اپنے چيلوں کا اجلاس بلايا اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ شيطان نے خدا کو ازل سے يہ چيلنج دے رکھا ہے کہ وہ اس کي زمين پر اسي کي مخلوق کو بہکاتا رہے گا۔ اس نے يہ ثابت کرنے کيلۓ اپنا اجلاس بلايا کہ وہ ابھي تک اپنے عہد پر نہ صرف قائم ہے بلکہ اپنے پيشےميں بہت زيادہ ترقي بھي کر چکا ہے۔
شيطان نے پہلے تو اپنے چيلوں کو ان کي رعايا کے دکھلاوے کيلۓ خدا کے گھر ميں حاضري دينے کو کہا اور عبادت کي بھي اجازت دے دي۔ اس کے بعد شيطان نے اپنے چيلوں کو ايک بند کمرے ميں اکٹھا کيا اور ان کی زبانی ان کی کارکرگی کا حال سنا ۔
پہلے ایک چیلا کھڑا ہوا جو فوجی لباس میں تھا اور اس نے اپنی کارکردگی پیش کی۔ اس نے بتایا کہ کس طرح اس نے اپنے عوام کو بیوقوف بنایا ہوا ہے۔ اس نے کس طرح مہنگائی کر کے اپنے عوام کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت چھین لی ہے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح وہ ایک طرف اپنے لوگوں کو دہشت گرد قرار دے کر اپنے آقاؤں کے حوالے کر رہا ہے ۔ اس نے بتایا کہ شیطان کا دیا ہوا روشن خیالی اور رواداری کا نعرہ کس طرح استعمال کرتے ہوۓ اپنے عوام کی روحوں سے دین کو نکالنے کی کوشش کر رہاہے۔ اس نے تعلیمی سلیبس سے قومیت اور مزہبیت کو نکالنے کے کارنامے سے بھی شيطان کو آگاہ کیا۔
اس کے بعد ایک اور چیلا جو خدا کے گھر کا محافظ بن کر خدا کی مخلوق کو غلام بناۓ ہوۓ ہے اٹھا اور اس نے اپنی کارکردگی پیش کی۔ اس نے بتایا کہ وہ صرف دکھاوے کیلۓ خدا کے حضور جھکتا ہے مگر حقیقتأ وہ ان کے آگے جھکتا ہے جن سے اسے ڈر ہے کہ وہ اس کا اقتدار نہ چھین لیں۔ اس نے خدائی قوانین کا ڈرامہ رچا کر عوام کو کس طرح دھوکے میں رکھاہوا ہے۔
ایک چیلا جو فرعونوں کے دیس کا موجودہ حکمران ہے فرمانے لگا کہ اس نے کسی سیاسی جماعت کو ابھرنے نہیں دیا اور وہ شيطان کی مہربانی سے دو دھائیوں سے اقتدار کے مزے لوٹ رہا ہے۔ اس کی آرمی کی عوام پر اتنی مضبوط گرفت ہےکہ آج تک وہ اس کے خلاف احتجاج نہیں کرسکے۔ وہ ان کے سیاہ و سفید کا مالک ہے اور وہ شیبطان کے ایجینڈے پر حرف بہ حرف عمل کر رہاہے۔
ایک چیلا جو پیغمبروں کی زمین کا بادشاہ ہے اس نے بتایا کہ اس کے باپ کے مرنے کے بعد شیطان کی مدد سے وہ برسرِ اقتدار آیا اور آج تک ملک کو سوشلسٹ بناۓ ہوۓ ہے۔
ایک چیلا جو نبی کے نواسوں کے دیس کا باشندہ ہے اس نے بتایا کہ وہ کس طرح اپنے آقاؤں کے عظائم پورے کرنے کیلۓ ملک کو ایک دفعہ پھر کربلا بناۓ ہوۓ ہے۔ اس نے شیطان کی وصیّت پر عمل کرتے ہوۓ آقاؤں کو اپنے ملک میں گھسنے کی اجازت دی اور انہوں نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تب وہ اس انتظار میں رہا کہ کب اس غداری کے صلے میں نوازا جاۓ گا۔
شیطان کے چیلے جو دنیا کی آبادی کے پانچویں حصے کی نامئندگی کرتے ہیں ایک ایک کرکے بتاتے رہے کہ کس طرح وہ اپنے عوام کا استحصال کرکے اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کر رہے ہیں تاکہ ان کا اقتدار محفوظ رہے۔
شیطان نے آخر میں اپنے چیلوں سے خطاب فرمایا اور کہا کہ وہ اپنے چيلوں کی کارکردگی سے مطمعن ہے اور ان کے مندرجہ ذیل کارناموں کو بہت سراہتا ہے۔
١۔ دہشت گردي کے نام پر خدا کے بندوں کا بيدردي سے قتل
٢۔ روشن خيالي کے نام سے ملکوں ميں بے حيائي کا فروغ
٣۔ اپنے عوام کے بنيادي حقوق سلب کرنا
٤۔ عوام کو جدید تعلیم سے دور رکھنا
۵۔ جو کہنا وہ نہ کرنا
آخر میں شیطان نے اپنا آئیندہ ایجنڈا پیش کیا
۱۔ چیلے اتحاد کی باتیں کر کر کے عوام سے ہمدردری حاصل کرتے رہیں مگر ان کو کبھی بھی متحد نہ ہونے دیں۔
۲۔ مزہب کا نام صرف دکھاوے کیلۓ استعمال کریں اور عملأ شیطان کی پیر وی کریں۔
۳۔ ملکوں میں عدالتی نظام کو اپنے ہاتھ میں رکھیں اور عوام کو انصاف کے حصول میں بلکل مدد نہ کریں۔
۴۔ اپنی دولت اپنے بھائیوں کیلۓ خرچ نہ کریں بلکہ غیروں کے بینکوں میں جمع کراۓ رکھیں
۵۔ جو لوگ نیک اور خدا کا نام لینے والے ہیں ان کو دہشت گرد قرار دے دے کر مارتے رہیں یہاں تک کہ خدا کا نام لینے والا کوئی نہ بچے۔
۶۔ ظاہر و باطن کا فرق قائم رکھیں اور عبادت صرف دکھاوے کیلۓ کریں
۷۔اقتدار کو کبھی نہ چھوڑیں چاہے اس کیلۓ کتنےہی لوگوں کو قتل کرنا پڑے
۸۔ مہنگائی بڑہاتے رہیں تاکہ لوگوں کو پیٹ پوجا سے ہی فرصت نہ ملے
۹۔ خدا کے گھر اہم دنوں میں عبادت کا رواج برقرار رکھیں تاکہ منافقت کا پردہ فاش نہ ہو
۱۰۔ آقاؤں کے گھروں میں جاتے رہیں تاکہ عوام کو ياد رہے کہ تمہارے ہاتھ کتنے لمبے ہیں۔
۱۱۔ وقت پڑنے پر اپنے آپ کو قربانی کیلۓ پیش کر دیں تاکہ تم سے بہتر تمہارا جانشین مقرر کیا جاۓ
١٢ ۔ مزہبي تہواروں کو کبھي ايک ساتھ نہ منائيں تاکہ تفرقہ بازي برقرار رہے۔
شیطان کے اس ایجینڈے کی سارے چیلوں نے توثیق کر دی اور اسطرح اجلاس ختم ہوگیا۔