اے خدا ان حکمرانوں کے دل بھِی بدل دے جو رمضان میں بھی

روزے نہیں رکھتے مگر افطاریاں کراتے ہیں

ضمیر کا سودا کرکے حرام مال کماتے ہیں

اپنوں کیخلاف جنگ لڑ کر فتح کے ترانے بجاتے ہیں

ذخیرہ اندوزوں کو چھٹی دے کر عوام کو ستاتے ہیں

آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کے نرخ بڑھاتے ہیں

خود غرضی میں اپنے اقوال سے پھر جاتے ہیں

صدر بننے کیلیے اسمبلی ارکان کی قیمت لگاتے ہیں

جج بحال کرنے کے وعدوں سے پھر جاتے ہیں

اپنی بیٹی کو غیروں کی قید سے نہیں چھڑاتے ہیں

عوام کی پرواہ نہیں کرتے اور غیروں کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں

غیروں کے بحری بیڑے پر اپنوں کیخلاف پلان بناتے ہیں