موجودہ صدر کے گورے مٔشیر بہت شاطر تھے جنہوں نے صدر کو قومی اداروں کے مساوی بلدیاتی نظام لانے کا مشورہ دیا۔ أن کا یہ مشورہ پچھلے چار سال سے اثر دکھا رہا ہے اور تبھی اِخطیارات کی جنگ دونوں اداروں میں جاری ہے۔ اب تو سننے میں آ رہا ہے کہ صدر بلدیاتی نظام کو اپنے نام کرنے جارہے ہیں۔ مگر صدر صاحب یہ بھول رہے ہیں کہ کبھی کبھی صیّاد اپنے ہی جال میں پھنس جاتا ہے۔ ابھی تھوڑی دیر کی بات ہے کہ ذولفقار علی بھٹو نے فیڈرل سکیورٹی فورس (ایف ایس ایف) فوج کے متوازی بنایی تھی مگر آخر میں أسی کا سربراہ أس کی موت کا سبب بنا۔ اب بھی وقت آسکتا ہے کہ اگر قوم جاگ پڑی تو یہی بلدیاتی نمایندے اِس کے خلاف أٹھھ کھڑے ہوں گے۔