اڑہائي سال کي غير حاضري کے دوران پاکستان ميں بہت ساري مثبت تبديلياں آئي ہيں۔ اب پاکستاني پہلے سے زيادہ باشعور ہوچکے ہيں اور انہيں معلوم ہے کہ کونسا شخص يا سياستدان ان کے کام کا ہے اور کونسا نہيں۔ انہيں يہ بھي معلوم ہوچکا ہے کہ جلسے چلوسوں کا کوئي فائدہ نہيں اور نہ ہي ان ميں شرکت کرنے سے ان کے مسائل کم ہوسکتے ہيں۔ ہرپاکستاني اب قائد اعظم کے قول کام کام کام پر عمل پيرا ہے اور اسے سواۓ کام کے اور کوئي ہوش نہيں ہے۔

جي ٹي روڈ کي حالت اچھي ہے اور موٹروے پوليس کي موجودگي کي وجہ سے ٹريفک بھي پہلے سے بہتر ہے۔ اب ٹرک دائيں لائن پر نہيں چلتے۔ اس کيوجہ يہ بھي ہے کہ ان کي بائيں لائن بھي کنکريٹ کي بنائي جارہي ہے جس کي وجہ سے سڑک ٹرک کے وزن کي وجہ سے بگاڑ کا شکار نہيں ہورہي۔ 

شہروں ميں اتني ٹريفک ہونے کے باوجود چھوٹے موٹے حادثات کي تعداد کم ہے يعني چھوٹي موٹي ٹکر سے بچنے کيلۓ ہم گاڑي يا موٹر سائيکل کي پوزيشن بروقت درست کرنے کي اہليت رکھتے ہيں۔ آپ اگر باہر کے ملک سے آۓ ہيں تو پہلے پہل گاڑي چلاتے ہوۓ ڈريں گے کہ ابھي ٹکر ہوئي کہ ہوئي مگر وقت کے ساتھ ساتھ آپ ٹريفک کےلوکل کمالات پر عبور حاصل کرليں گے اور نڈر بھي ہوجائيں گے۔

سڑکوں پر گاڑيوں کي تعداد ميں اضافہ ہوچکا ہے ۔ اب ٹویوٹا کرولا کي کاريں جگہ جگہ نظر آتي ہيں۔ کراۓ پر چلانے والوں کي تعداد ميں بھي ہر شہر ميں اضافہ ہوچکا ہے۔ ہم نے بھي ايک کرولا١٨٠٠ روپے في دن کے حساب سے کراۓ پر لي اور اس سہولت سے خوب فائدہ اٹھايا۔

 ليکن دوسري طرف قرض يا سود پر گاڑياں خريدنے والوں کو پريشان بھي پايا۔ اکثر کراۓ پر گاڑي چلانے والے جيب سے گاڑي کي قسط دينے پر مجبور ہيں۔ پيشين گوئي يہي ہے کہ آنے والے ايک دو سال ميں بہت سي گاڑياں بنک والے قرض دہندہ سے قرض نہ دينے کي وجہ سے واپس لے ليں گے اور پھر لوگ نيلامي ميں يہي گاڑياں سستي خريد سکيں گے۔ مگر ايک صاحب نے اس خدشے کا بھي اظہار  کيا کہ مقروض گاڑي بنک کو واپس کرنے سے پہلے ايسي کھنڈر بنا دے گا کہ بنک اس سے کچھ بھي حاصل نہ کرسکے گا۔ زيادہ تر لوگوں کو بنکوں نے شخصي ضمانتوں پو قرض دے رکھے ہيں۔ اب ضمانتيوں پر کيا گزرے گي يہ آنے والا وقت ہي بتاۓ گا۔

لمبے روٹ پر چلنے والي بسوں کي حالت بہت اچھي ہے۔ ہم نے ان بڑي کوچوں کے اکثر ائيرکنڈيشنڈ چلتے ہوۓ پاۓ۔ چھوٹے روٹوں پر بسوں کيساتھ ساتھ ٹویوٹا ہائس ابھي تک راج کررہي ہے۔

چنگ چي کو جس نے بھي متعارف کرايا اس نے لوکل ذرائع آمدورفت میں انقلاب پيدا کرديا۔ وہ موٹر سائيکل جو کبھي فوجي پريڈوں ميں صرف کرتب کے طور پر دس دس سواريوں کيساتھ چلتے نظر آتے تھے اب ہر شہر ميں يہ کرتب دکھا رہے  ہيں۔ يہ کمال نہيں کہ دو سواريوں کيلۓ ڈيزائن کي گئ موٹر سائيکل سات آتھ سواريوں کو لۓ پھرتي ہے۔ چنگ چي کا اپنا وزن اس کے علاوہ ہے۔

بڑے شہروں ميں ٹريفک کا رش ديکھ کر ہميں اس بات کي فکر ہے کہ اگر اسي طرح گاڑيوں کي تعداد ميں اضافہ ہوتا رہا تو پھرمستقبل ميں ٹريفک کيسے کنٹرول ہوگي۔ لگتا ہےحکومت نے دوسرے مسلمانوں کي طرح يہ کام بھي  خدا پر چھوڑ رکھا ہے۔