یاہو نے پانچ عادتیں ترک کرنے پر بہت خوبصورت آرٹیکل لکھا ہے ہم نے سوچا کیوں ناں اسے یہاں اردو میں پوسٹ کیا جائے تا کہ ہمارے قارئین ان عادتوں کو ترک کرنے کے بارے میں سوچ سکیں۔
ناخن چبانا
بہت سارے لوگ اس عادت کا شکار ہیں اور کچھ لوگ تو ناخنوں کیساتھ ساتھ اپنا ماس بھی چبانا شروع کر دیتے ہیں۔ اس طرح دانتوں کے نیچے چھپے جراثیم بھی کھانے لگتے ہیں۔ اس طرح ناخنوں کیساتھ ساتھ دانتوں کی خرابی کا بھی خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔ اس عادت سے گلوخلاصی کیلیے ضروری ہے کہ آپ اپنے ناخن ہمیشہ وقت پر کاٹیں یعنی جب ناخن چھوٹے ہوں گے تو پھر انہیں دانتوں سے کاٹنا نہیں پڑے گا۔
دانتوں کی صفائی
ہمارے ہاں اکثر لوگ دانتوں کی صفائی کا خیال بہت کم رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ آئے دن اپنے دانت نکلواتے رہتے ہیں۔ اس موضوع پر ہم پہلے بھی یہاں لکھ چکے ہیں۔ یاہو نے ہماری توجہ دانتوں میں پھنسے خوراک کے ذروں کی طرف دلائی ہے۔ ڈاکٹروں کیمطابق اگر دانتوں میں پھنسے یہ ذرے وقت پر نہ نکالے جائیں تو ان سے کینسر بھی ہو سکتا ہے۔ مسوڑوں کی بیماری کی سب سے بڑی وجہ دانتوں کی صفائی نہ کرنا ہے۔ یاد رہے مسواک یا ٹوتھ برش سے خوراک کے یہ ذرے دانتوں سے نہیں نکلتے۔ اس کیلیے ٹوتھ پک یا دھاگہ استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔
رات گئے کھانا کھانا
یہ عادت ان لوگوں میں عام ہو رہی ہے جنہوں نے راتوں کو جاگنا شروع کر دیا ہے۔ راتوں کو دیر تک جاگنے کی سب سے بڑی وجہ ٹی وی اور کمپیوٹر ہے۔ ویسے بھی ڈاکٹر کہتے ہیں کہ رات سونے سے دو تین گھنٹے پہلے ہی کھانا ترک کر دینا چاہیے۔ رات کو چونکہ زیادہ تر چیزیں پکی پکائی ہوتی ہیں اسلیے انہیں ٹھنڈی حالت میں کھانا زیادہ خطرناک ہے۔
سگریٹ نوشی
سگریٹ نوشی بہت بڑی لعنت ہے۔ یہ بری عادت جہاں پیسے کا نقصان کرتی ہے وہیں صحت بھی برباد کر دیتی ہے۔ سگریٹ پینے والوں کے دانت بہت جلد خراب ہو جاتے ہیں۔ انہیں کینسر اور دمہ ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی نہ صرف پینے والے کیلیے نقصان دہ ہے بلکہ آپ کے خاندان پر بھی اس کے برے اثرات پڑتے ہیں کیونکہ ہم لوگ سگریٹ سب کے درمیان بیٹھ کر اور وہ بھی بلا اجازت پیتے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ سگریٹ نوشی ترک کرنا کوئی خالہ جی کا گھر نہیں ہے مگر ہمت مرداں مدد خدا کے تحت دنیا کا کوئی بھی کام ناممکن نہیں ہے۔ اگر ارادہ ہو تو سگریٹ نوشی ترک کرنے کے بہت سارے جدید طریقوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
دھوپ
دھوپ سے بچنا جلد کیلیے بہت ضروری ہے۔ دھوپ سے جلد کا کینسر ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ چہرے اور جسم پر تل، جھریاں اور بوڑھی جلد دھوپ کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ آپ اور کچھ نہیں تو کم از کم ہیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے اسلام میں سر ڈھانپنے کو پسند کیا گیا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اب جدیدیت نے عورتوں کےسر بھی ننگے کر دیے ہیں۔
8 users commented in " پانچ بری عادتیں جو ترک کی جا سکتی ہیں۔ "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackیہ عادات یقینن بری ہیں، دانتوںکے متعلق میںنے آپ کی گزشتہ تحریر بھی پہلے سے پڑھ رکھی ہے، لیکن مجھ پر اس کا ذرا اثر نہیں ہوا۔ ناخن تو میں کھاتا نہیں، دھوپ میں بھی نہیں رہتا، سگریٹ نوشی بھی نہیںکرتا، لیکن جو افراد رات 9 بجے اپنی ملازمت سے فارغ ہوتے ہیں اور پھر انہوںنے کھانا بنانا بھی ہو اور کھانا بھی ہو اور اس کے فورا بعد انہیں سونا بھی ہو کیوں کہ صبح وقت پر اٹھ کر دفتر بھی جانا ہوتا ہے وہ کیا کریں ؟
دھوپ والی بات سے میں مطمئن نہیں ۔ جو وجوہات بتائی گئی ہیں یہ زیادہ تر برطانیہ میں ہوتی تھیں جہاں دھوپ ہوتی ہی کم وقت اور کم دنوں کیلئے تھی ۔
میرے سامنے کوئی ناخن چبانے لگے تو میں اس کا ہاتھ پکڑ کر جھٹک دیتا ہوں ۔
میں ہر کھانے سے پہلے اور فوری بعد یا شربت وغیرہ پینے کے بعد پانی اور انگلی سے دانت صاف کرتا ہوں اور صبح روزانہ اور رات کو کبھی کبھی ٹوتھ پیسٹ سے ۔
تمباکو میرے آباؤاجداد میں کسی نے نہیں پیا اس لئے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہم میں سے کوئی اسکے قریب جائے ۔
رات کا کھانا آٹھ بجے کھاتے ہیں
ياسر عمران مرزا فرماتے ہیں
لیکن جو افراد رات 9 بجے اپنی ملازمت سے فارغ ہوتے ہیں اور پھر انہوںنے کھانا بنانا بھی ہو اور کھانا بھی ہو اور اس کے فورا بعد انہیں سونا بھی ہو کیوں کہ صبح وقت پر اٹھ کر دفتر بھی جانا ہوتا ہے وہ کیا کریں ؟
————————————————
وہ شادی کرلیں اور ہر لحاظ سے زندگی آسان کرلیں
رشتہ کیلیئے افضل صاحب سے رابطہ کریں انکی پہنچ اب ایوان صدر تک ہے اور بلاگرز میں بھی بزرگ بنے ہوئے ہیں
تمباکو نوشی ترک کرنے کے لیے آج کل کافی ٹولز دستیاب ہیں اور شماریات سے یہ بات ثابت ہے کہ اچانک تمباکو نوشی ترک کر کے کامیابی کا تناسب نہایت کم ہے جبکہ مکمل پروگرام اور سپورٹ ٹولز کے ساتھ اس کا تناسب بہت اچھا ہے
احمد صاحب
طنز کا شکریہ۔ ویسے یاسر صاحب پہلے سے شادی شدہ ہیں اور بیگم کو سعودی عرب اپنے پاس بلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یار بخدا طنز نہیں کیا
دیکھا آپ نے شادی میں ہی انکی مشکل کا حل تھا
ناخن چبانا ایک عادت بد بھی ہے مگر ایک نفسیاتی مرض کی علامت بھی۔ اور اس وجہ سے کچھ لوگ اپنے ناخن اس حد تک چبا ڈالتے ہیں کہ ناخن کا گوشت بح چبا لیتے ہیں اور اس سے انکو کوء فرق نہیں پڑتا کہ وہ ناخن کتنی جلدی اور کتنے گہرے کاٹ لیتے ہیں۔ یہ مریض ہیں اور انکا نفسیاتی علاج کرنا پڑتا ہے۔
دن میں دو دفعہ دانت صاف کرنا اچحا ہے۔ مگرریسرچ کتی ہے کہ رات کو سونے سے پہلے دانت صاف کرنا صبھ دانت صاف کرنے سے زیادہ ضروری ہے۔ اسی طرح اگر آپ رات کو سونے سے پہلے دانت صاف کر لیتے ہیں تو صحتمندانہ بات یہ ہے کہ صبح ناشتہ کرنے کے بعد دانت صاف کریں۔ دانتوں کی بیماری کینسر جیسے مہلک مرض کا باعث تو بن سکتی ہے مگر دل کے امراض سے اسکا مصدقہ تعلق جوڑا جا چکا ہے۔ جن لوگوں کے دانتوں میں کیڑا لگا ہو انکے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
جلد کا کینسر گوروں کا مسئلہ زیادہ ہے یا ان علاقں کا جو پولز کے قریب واقع ہیں جیسے آسٹریلیا۔
ہماری جیسی رنگت رکھنے والے اسی صورت میں اسکا شکار ہوتے ہیں جب ایک حد سے زیادہ دھوپ میں رہیں۔
دھوپ سے بچنے کے لئے صرف سر نہیں جلد کا ڈھانپنا ضروری ہے۔ اگر آپ ٹوپی استعمال کرتے ہیں تو اسکے کنارے پھیلے ہوئے ہونے چاہئیں تاکہ آپکے چہرے پہ سایہ رہے اور یہ عورت اور مرد دونوں کے لئیے ہے۔
اس لئےجلد کا کینسر صرف جدیدت کی شکار عورتوں کو نہیںمردوں کو بھی ہونے کا امکان رہتا ہے۔
ہر قسم کی بیماریوں سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ قدیم انسانوں کی طرح غاروں میں رہیں یا مٹی کے کچے گھروں میں۔ بجلی کا استعمال قطعا ترک کردیں، آگ کا استعمال ممنوع۔ لیجئیے جناب جدیدیت کی چھٹی ہو گئ۔
امید ہے اب خواتین سر پہ دوپٹہ اوڑھیں گی۔
سوائے سگریٹ کے باقی ہر چیز سے متفق ہوں۔ خود اگر سگریٹ چھوڑے پانچ برس ہونے کو آئے پھر بھی ہم اسے بُرا کہنے کو تیار نہیں۔ 🙂
Leave A Reply