ڈاکٹر عافیہ کو آج امریکی عدالت نے سزا سنا دی۔ اگر ان کی زندگی پر غور کیا جائے تو ان کی کہانی نے بہت سارے ایسے موڑ لیے جو صرف فلموں میں دکھائے جاتے ہیں۔ یعنی پہلے تعلیم میں اپنی قابلیت منوانا، پھر ان پر دہشت گردی کا الزام لگنا اور ان کا نام امریکہ کے انتہائی مطلوب لوگوں میں شامل ہونا۔ اس کے بعد ان کا 2003 میں اغوا ہو جانا۔ پھر کئی سال بعد ایک دم نمودار ہونا اور پکڑے جانا۔ دوران حراست ان کا فوجی پر رائفل تاننا اور زخمی ہو جانا۔ ذخمی حالت میں ان کو امریکہ لا کر عدالت میں پیش کرنا۔ ان پر مقدمہ چلنا اور انہیں سزا ہو جانا۔

جب وہ دوبارہ نمودار ہوئیں تو ان کے پاس صرف ایک بچہ تھا۔ پھر دوسرے بچے کو نامعلوم افراد کا ان کے گھر کے باہر چھوڑ جانا۔ تیسرے بچے کا ابھی تک کوئی اتہ پتہ معلوم نہ ہونا۔

ان کی رہائی کیلیے لوگوں کا احتجاج کرنا اور حکومت کو مجبور کرنا کہ وہ ان کا مقدمہ لڑے۔ حکومت کا امریکہ کی اتحادی ہونے کے باوجود ڈاکٹر عافیہ کو رہا نہ کروا سکنا۔ اس طرح کے واقعات اب تک سب رنگ ڈائجسٹ میں پڑھے تھے آج اپنی آنکھوں سے بھی دیکھ لیے۔