آج کل ملک میں نئے صوبے بنانے کی بحث چلی ہوئی ہے۔ ہمیں یاد ہے حکمران اگلے انتخابات سے قبل انتخابات جیتنے کیلیے قومی اسمبلی کے حلقوں کی تقسیم میں ردوبدل کرتے رہے ہیں۔ اب یہی طریقہ پنجاب میں آزمانے کی کوشش کی جارہی ہے تا کہ بڑا صوبہ ہونے کے ناطے پنجاب کی ادارہ جاری ختم کی جا سکے۔ آج سے پنجاب کے وزیراعلی شہباز شریف نے سندھ میں بھی صوبے بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ جس طرح پنجاب میں مزید صوبے بنانے کی تلملاہٹ مسلم لیگ ن کو ہوئی ہے اسی طرح سندھ میں نئے صوبے بنانے پر ایم کیو ایم پیپلز پارٹی اور اے این پی بھی تلملا اٹھی ہیں۔ کیونکہ سب کو فکر اپنے اپنے حلقوں کی ہے۔ مجال ہے جو ایک بھی پارٹی کی سوچ صوبے بنانے میں مثبت ہو۔ سب اپنی اپنی ذات کے فائدے کیلیے مزید صوبوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہیں اس بات کی فکر نہیں کہ اس طرح ملک مزید علاقائی بنیادوں پر تقسیم ہو جائے گا۔ انہیں صرف اس بات کی فکر ہے کہ ان کے حلقوں کی تقسیم اس طرح نہ ہو کہ وہ اگلے انتخابات میں قومی اسمبلی کی سیٹیں گنوا بیٹھیں۔ واہ ری خود غرضی تیرا اللہ ہی بیڑہ غرق کرے۔