ایم کیو ایم نے اپنا انتخابی نشان سوچ سمجھ کر چنا ہو گا کیونکہ پتنگ ہمیشہ ہوا کے رخ پر اڑتی ہے کبھی مخالف سمت نہیں اڑ سکتی۔ جب بھی پتنگ کو ہوا کے مخالف سمت اڑانے کی کوشش کی جائے وہ زمین پر گر کر پھٹ جائے گی۔ یہی وجہ ہے الطاف بھائی پچھلی دو دہائیوں سے اپنی پتنگ کو ہوا کی سمت ہی اڑا رہے ہیں۔
ایم کیو ایم نے مسلم لیگ ن کے صدارتی امیدوار کی حمایت کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے یعنی سندھ میں حزب اختلاف کی جماعت پی پی پی کی اتحادی اور مرکز میں اب مسلم لیگ ن کی حمایت۔
بی بی سی نے سچ لکھا ہے کہ “پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں شامل ہوں یا نہیں؟ متحدہ قومی موومنٹ کے ریفرینڈم کا نتیجہ ابھی تک سامنے نہیں آیا لیکن مسلم لیگ ن کی غیر مشروط حمایت کرنے کے لیے کارکنوں سے رائے لینا ضروری نہیں سمجھا گیا”۔
گھبرانے کی ضرورت نہیں اب پاکستانی سیاست ایسی ہی بے غیرتی کی انتہاؤں کو چھو رہی ہے۔