پہلے حکمران امریکہ کے دوروں میں معاہدے کیا کرتے تھے اور اب صرف مطالبے کرتے ہیں۔ اندرون خانہ کونسی باتیں مانی اور منوائی جاتی ہیں یہ کسی کو خبر نہیں ہونے دی جاتی۔ اب تو بس ملاقات ہوتی ہے، پھر مشترکہ پریس کانفرنس اور دورہ ختم۔