پیپلز پارٹی نے خود جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کی تھی مگر اب اس کے لیڈر اعتزاز احسن جنرل راحیل کی مدت ملازمت میں توسیع کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یہ وہی پیپلز پارٹی ہے جس نے اپنے پانچ سالہ دورِاقتدار میں فوج سے کوئی کام نہیں لیا اورنہ اس کی مخالفت مول لی۔ اس کی مصالحانہ رویے کے پیچھے ملک کو ملکر لوٹنے کے سوا کوئی اور مقصد نہیں تھا۔ اس لوٹ کھسوٹ میں مسلم لیگ ن بھی برابر کی حصہ دار ہے۔ کیونکہ نہ تو مسلم لیگ ن نے پی پی پی کی لوٹ کھسوٹ کے خلاف آواز بلند کی اور نہ ہی اب اس کی لوٹ کھسوٹ کو ثابت کر کے مجرمین کو جیل بھیج رہی ہے۔

ہم نے تو جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کی مخالفت کی تھی اور اب بھی جنرل راحیل کی مدت ملازمت میں توسیع کی مخالفت کرتے ہیں۔ ہمارے خیال میں شخصیات کی بجائے اداروں کی مضبوطی زیادہ اہم ہے۔ ادارہ ایسا مستحکم ہونا چاہیے کہ اس کے سربراہوں کے آنے جانے سے اس کی کارکردگی پر کوئی فرق نہ پڑے۔ لیکن جہاں شخصیت پرستی اور خاندانی اجارہ داری کا راج ہو وہاں اداروں کی مضبوطی کی کوئی بات نہیں کرے گا۔