موجودہ فوجی آپریشن کے دوران کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ ابھی تک بہت سارے لوگ گرفتار کیے جا چکے ہیں مگر اس بارے میں میڈیا اور حکومت ابھی تک خاموش ہے کہ ان ملزمان کو کہاں رکھا گیا ہے اور ان پر مقدمے قائم کئے گئے ہیں کہ نہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ گرفتار ملزمان پر دہشتگردی کی عدالت میں مقدمات چلائے جائیں اور انہیں عبرتناک سزا دی جائے۔ لگتا یہی ہے کہ گرفتار ملزمان کی اکثریت اثرورسوخ کی وجہ سے بعد میں رہا کر دی جائے گی، یہ بھی ہو سکتا ہے لاوارث ملزمان کو عدالتوں میں پیش کرنے کی بجائے غائب ہی کر دیا جائے۔
ویسے کراچی کے تاجر اب بھی کہہ رہے ہیں کہ فوجی آپریشن کے باوجود بھتہ کا کاروبار جاری ہے۔ پتہ نہیں رینجرز کیلیے بھتہ خوروں کی نشاندہی اتنی مشکل کیوں ہے۔ بھئی جو پرچی دے کر جاتا ہے اور پھر جو بھتہ وصول کرتا ہے اسے پکڑو اور سزا دو۔ لگتا ہے بھتہ خور مافیہ بہت طاقتور ہے جس پر رینجرز بھی ہاتھ نہیں ڈال رہی۔