پہلے سال کی طرح اس سال بھی ہم نے جو منہ میں آيا بلاگ پر لکھ دیا۔ کہیں سے شاباش ملی اور کہیں سے گالیاں لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ ہمیں اپنی بات کہنے سے کوئی روکنے والا نہیں تھا۔ اب یہ قارئین پر منحصر ہوگا کہ ہمارے اب تک کے لکھے کو وہ کس زمرے میں لیتے ہیں۔

 اس سال بھی اردو بلاگنگ پر ترویج و ترقی کا کام جاری رہا اور بہت سے نئے تھیم اور خط نستعلیق تک کا تعارف ساتھیوں نے کرایا۔ ہم نے بھی اپنے بلاگ کی نشونما جاری رکھی اور اس کا ہیڈر بدل دیا تاکہ یہ آسانی سے ڈاؤن لوڈ ہوسکے مگر ابھی تک ہمارا بلاگ پروفیشنل دکھائی نہیں دے رہا۔ ہم کسی ایسے مددگار کی تلاش میں ہیں جو ہمارے بلاگ کا ڈیزائن خوبصورت بنا سکے۔اردو پوائنٹ والوں نے اپنے بلاگز سیٹ کررکھے ہیں اور اسی طرح کا بلاگ ہم بنانا چاہتے ہیں جس میں خط نستعلیق استعمال کرسکیں۔  جو ہمارے بلاگ میں الفاظ اور سطروں میں بڑے بڑے گیپ نظر آتے ہیں وہ کم ہوسکیں۔ ہم اس کوشش میں بھی ہیں کہ ہماری سائڈ بار کے عنوانات کی تفصیل پھیلنے اور سکڑنے لگے۔ اس کی مثال آپ ہمارے ٹیسٹ بلاگ پر دیکھ سکتے ہیں اس طرح جو سائڈ بار پر لمبا چوڑا مواد ہوتا ہے وہ اچھی طرح منظم رہتا ہے اور خوبصورت لگتا ہے۔۔ اس ٹیسٹ بلاگ کو ہم لانچ کرنے ہی والے ہیں اور کئی بار تجرباتی طور پر لانچ کیا بھی ہے مگر اس پر کاؤنٹ اور پوسٹ ویو بلگ ان ابھی تک کام نہیں کررہے۔

اس سال ہماری کوشش ہوگی کہ کسی طرح ہمیں ایک دو لکھنے والے مل جائیں جو ہمارا بوجھ بانٹ سکیں۔ اگر کوئی بھی لکھاری ہمارے بلاگ پر مستقل تحاریر لکھنا چاہتے ہیں تو انہیں ہم خوش آمدید کہیں گے۔

اس سال ہم نے اپنے بلاگ پر سروے بھی شروع کیا اور بہت سے سروے کئے بھی مگر چونکہ ابھی ہمارے بلاگ پر لوگ بہت کم آتے ہیں اس لیے ان سرویز میں بہت کم لوگوں نے ووٹ کاسٹ کئے۔

کیا آپ کو لگتا نہیں کہ ہمارا بلاگ اپنی شکل بدلتے بدلتے کچھ سیاسی بلاگ بنتا جارہا ہے۔ کیا کریں ملک کی محبت میں ہم اس قدر جذباتی ہوجاتے ہیں کہ اس کے مسائل چٹکی بجا کر حل ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں اسی لیے جہاں بھی کوئی مثبت مشورہ سوچتے ہیں یہ سوچ کر اپنی حکومت کی  نظر کر دیتے ہیں کہ شاید کسی روز کوئی کرتا دھرتا ہمارے بلاگ پر بھی آجائے جس کے امکانات ویسے نہ ہونے کے برابر ہیں۔

اردو بلاگنگ کی ترویج بہت سست ہے مگر خوشی کی بات یہ ہے کہ جاری و ساری ہے اور نئے لکھنے والے متواتر ہماری اردو کمیونٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ ہم لوگ کچھ غیرمستقل مزاج زیادہ ہیں اسی لیے اکثر ہم لوگ بلاگنگ شروع تو بڑے زور و شور سے کرتے ہیں مگر چند ماہ بعد اسے بے فائدہ سمجھ کر کسی اور کام میں مشغول ہوجاتے ہیں۔ اجمل صاحب، منیر صاحب، تمیزدار صاحب، شعیب صفدر صاحب، خاور کھوکھر صاحب اور حکیم خالد صاحب تواتر سے لکھ رہے ہیں اور ان کی تحاریر میں دن بدن نکھار آتا جارہا ہے۔

ابھی تک ہم اپنے بلاگ پر 562 تحاریر لکھ چکے ہیں، بائیس سو کے قریب تبصرے چھپ چکے ہیں۔  ہمارے بلاگ پر35825 سے زیادہ لوگ وزٹ کرچکے ہیں جو 95268 سے زیادہ صفحات کھنگال چکے ہیں۔ یہ معلومات ہائی سٹیٹس ڈاٹ کام والوں کی مرہون منت ہیں۔

اس سال کافی اردو بلاگروں نے اپنے بلاگز پر گوگل کے اشتہارات بھی لگا دیے۔ گوگل کے اشتہارات کو اردو بلاگ پر کس طرح چلایا جائے اس کا طریقہ اردو ہوم ڈاٹ کام والوں نے اپنی سائٹ پر خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔ ہم بھی کوشش کریں گے کہ اس سال گوگل کےاشتہارات اپنے بلاگ پر چلاسکیں۔

ہم اپنے بلاگ کو خوبصورت اور زیادہ جاندار کیسے بنائیں اس کیلیے آپ کی آراء کی ضرورت ہے۔ امید ہے آپ اپنی مصروفیات میں سے چند لمحے نکال کر ضرور اپنی آراء سے آگاہ کریں گے۔