جمشید دستی نے سپریم کورٹ سے مک مکا کر کے مستعفی ہونے کی جو روایت ڈالی ہے وہ مزید پھل پھول رہی ہے۔ آج مسلم لیگ ن کے ایم پی اے رانا مبشر نے بھی استعفی دے دیا ہے۔ اگر سپریم کورٹ نے جمشید دستی کو مستعفی ہونے کی رعایت نہ دی ہوتی تو آج رانا مبشر بھی جیل میں ہوتے۔ مگر کیا کیا جائے امیروں اور عوامی نمائندوں کیلیے سپریم کورٹ کے اصول الگ ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ سپریم کورٹ اس جعلسازی میں ارکان اسمبلی کو مجرم قرار دیتی اور انہیں جیل بھیجتی تا کہ وہ زندگی بھر دوبارہ انتخاب نہ لڑ سکتے۔ یہ سپریم کورٹ کی ہی ڈھیل ہے جو مستعفی ہونے والے ارکان دوبارہ انتخاب لڑ کر اسمبلیوں میں پہنچنے والے ہیں۔
اگر عوام سمجھدار ہوتے اور انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی تو سپریم کورٹ کے فیصلے کی سمجھ آ سکتی تھی کہ اس نے ارکان اسمبلی کو عوامی عدالت میں بھیجا اور عوام نے انہیں مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ کو معلوم ہونا چاہیے کہ عوام بے بس ہے۔
سپریم کورٹ نے ان جعلسازوں کو مستعفی ہونے کی آپشن دے کر غریبوں کیساتھ مذاق کیا ہے اور پاکستانی عوام کیساتھ زیادتی کی ہے۔ جعلساز بھی اتنے بے شرم ہیں کہ اپنی غلطی ثابت ہو جانے کے باوجود دوبارہ انتخابات لڑ رہے ہیں۔ پتہ نہیں وہ کس منہ سے اسمبلی ميں بیٹھا کریں گے۔
7 users commented in " جعلساز پھر الیکشن لڑیں گے "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackمیں بھی یہ ہی سوچ رہا تھا سبریم کورٹ نے ان لوگوں کو کیوں چھوٹ دی
سبریم کورٹ کا بھی دوہرا معیار ہے – سارے انگور ہی کھٹے ہیں
غریبوں کے لیے سارے انگور ہی کھٹے ہیں
جعلسازوں کی حکومت جہاں ہوگی، وہاں یہی ہوگا!
یہ گندگان پاکستان ھیں۔ایسا تو ھو گا ھی۔عوام اگر 55سال سے فوجی مولابخش کی دھلائی سے سمجھدار نہیں ھوئے توفو ج کس درد کی دوا ھے۔اب آئے پھر فوج 100سال کے لئے اور کرے موج۔کیونکہ جمہوریت کا بہترین انتقام اب محب وطن پاکستانیوں سے بھت لیا جا چکا۔اب مذید ھمت نہیں ھے سہنے کی۔بچہ جمہورا اب اور کتنا ناچے گا۔پاو‘ں تو لہو لہان ھیں۔
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
واقعی یہ سراسرزیادتی ہےکہ عدالت نےاستعفی دینےوالوں کورعایت دی۔ ان کوتوجیل میں ڈال دیناچاہیےتھااورانہیں عمرقیدکی سزادینی چاہیےتھےاورانتخابات سےبےدخل کرناچاہیےتھا۔لیکن یہ قانون بھی امیروں کی سپورٹ کرتاہےنہ کہ غریبوں کی۔ اللہ تعالی میرےوطن پراپنی نظرکرم کرےدےاوریہاں پرانصاف کابول بالاکردے۔ آمین ثم آمین
والسلام
جاویداقبال
تو عدلیہ کے زیر نگرانی جو انقلاب کی نوید آ رہی تھی وہ اب نوحے میں تبدیل ہو رہی ہے۔ خیر ہم تو پہلے بھی کہہ رہے تھے کہ یہ سب مزید ڈرامہ ہے۔ تیل دیکھیں اور تیل کی دھار۔کچھ لوگوں کا دل چاہ رہا تھا کہ اب یہ نعرہ لگائیں کہ چیف تیرے جاں نثار، بے شمار بے شمار۔ بعض نعرے گلے میں اٹک جائیں تو بڑی تکلیف دیتے ہیں۔ نکل گئے ، اب بہتر ہوگا، جو بھی ہوگا۔
تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ صرف جعلساز الیکشن نہیں لڑیں گے بلکہ لڑوانے والے بھی قریب قریب جعلساز ہی ہیں 🙁
ویسے “پلی بارگین“ تو شاید پاکستان کے عدالتی سسٹم میں روٹین کی چیز ہے اصل بات تو عوام کی ہے جو جو اپنا اچھا برا جانے بغیر کسی کو بھی کندھوں پر بٹھا لیتی ہے پھر پانچ سال سیاپا مچاتی ہے۔
Leave A Reply