میاں برادران نے جنرل مشرف کو باہر جانے کی اجازت دے کر ثابت کر دیا کہ ریٹائرڈ فوجی1103411844-1 بھی فوج کی عزت ہوتا ہے اور فوج اسے کبھی جیل میں سڑنے نہیں دیتی۔ میاں برادران کو جلا وطن کرنے والے جنرل سے ہارنا یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ امیر اور غریب غریب کیلیے ہمارے ملک میں قانون الگ الگ ہے۔ اگر اتنے مقدمات کسی غریب پر ہوئے ہوتے تو وہ اب تک جیل میں سڑ رہا ہوتا مگر جنرل مشرف غداری کے مقدمے میں نامزدگی کے باوجود باہر چلے گئے۔

حکومت کہتی ہے کہ جنرل مشرف کو سپریم کورٹ نے باہر جانے دیا حالانکہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ یہ حکومت کا کام ہے جنرل مشرف کا نام ایگرٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے یا نکالے۔

جنرل مشرف بیماری کا بہانہ کر کے باہر گئے اور اس تصویر میں دیکھیں ایک بیمار جنرل کیسے اپنی پارٹی کی میٹنگ کی صدارت کر رہا ہے۔

واقعی سیاست کا کوئی مذہب اور وقار نہیں ہوتا۔ سیاستدان کسی بھی قیمت پر بک سکتا ہے کسی بھی دباؤ میں آسکتا ہے اور کسی بھی بات سے منحرف ہو سکتا ہے۔