پوائنٹ بلینک کے پروگرام میں علامہ ابتسام الٰہی نے سرحد میں نظر آنے والے چاند کی حمایت کی اور مفتی منیب الرحٰمن کو سارے مسائل کا ذمہ دار قرار دیا۔
لیکن جب میزبان لقمان نے پوچھا کہ آپ نے سرحد والوں کی گواہی پر عید کیوں نہیں کی۔ علامہ صاحب کا استدلال یہ تھا کہ وہ اٹھائیس روزوں کے بعد کیسے عید کرتے۔ اس کی ذمہ داری بھی انہوں نے مفتی منیب صاحب پر ڈال دی۔
حالانکہ شریعت کہتی ہے کہ جب چاند دیکھنے کی گواہی مل جائے تو عید کر لینی چاہیے اور جو روزہ رہ جائے اسے بعد میں رکھ لیں۔ عید والے دن روزہ رکھنے کی ممانعت کی گئی ہے۔
اس طرح علامہ ابتسام الٰہی صاحب نے اگر سرحد میں چاند دیکھنے کو ٹھیک قرار دیا ہے تو انہیں ان کیساتھ عید کرنی چاہیے تھی۔