صدر پرویز کی ضمانت کینسل کیے جانے کے بعد انہیں پولیس ہیڈکوارٹر منقتل کر دیا گیا ہے۔ آج اسی سینٹ نے جس کی آدھی تعداد پرویز مشرف کی حمایتی تھی آرٹیکل چھ کے تحت مشرف کیخلاف کاروائی کی قراردار متقفہ طور پر منظور کر لی۔ یہ وہی پرویز مشرف ہے جس کے کہنے پر لال مسجد کے واقعے میں جامعہ حفصہ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی، کراچی میں چیف جسٹس کی آمد پر خون کی ہولی کھیلی گئی، قوم پر شوکت عزیز مسلط کر دیا گیا اور آج وہ ایسے ہی عدالتوں میں دھکے کھا رہا ہے جیسے اس کے مخالفین نے دھکے کھائے۔
اس سے ذاتی فائدہ اٹھانے والے آج مشرف کی خبر تک نہیں لے رہے۔ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق کے خودغرض لیڈران مشرف سے لاتعلق ہو چکے ہیں۔ صدر زرداری کے صدارت چھوڑنے کی دیر ہے، انشآاللہ یہی کچھ ان کیساتھ ہو گا۔ پھر ان کا اپنا بیٹا بھی کام نہیں آ سکے گا۔
اس طرح کی خودغرضیاں مسلمانوں کے اندر آج ایسے کوٹ کوٹ کر بھر چکی ہیں کہ ان کی مسلمانیت پر شک ہونے لگتا ہے۔ ایسے لوگوں سے تو جانور کتا اچھا ہے جب مالک سے وفا کرتا ہے تو اس کیلیے جان تک دے دیتا ہے۔ ایک انسان ہیں کہ جب بھی موقع ملتا ہے اپنے ہی محسن کو ڈنک مارنے سے باز نہیں آتے۔
مطلب نکلا تو انساں تبدیل ہوا

ضرورت پڑی تو سخی بخیل ہوا

برف پر لکھا تھا اس کا وعدہ

دھوپ نکلی، ہوا میں تحلیل ہوا