ہم بحیثیت قوم جلد باز اور شوخے واقع ہوئے ہیں۔ موقع کی مناسبت سے فیصلہ کرنے کی صلاحیت ختم ہوتی جا رہی ہے۔ نواز شریف ہو یا پرویز مشرف، سب جلد بازی میں ایسے فیصلے کر جاتے ہیں کہ بعد میں پچھتانا پڑتا ہے۔ یہی کچھ کل ساؤتھ افریقہ کیخلاف پہلے ون ڈے کرکٹ میچ میں ہوا۔ ہم نو اوورز میں بیس رنز نہ بنا سکے۔ کوئی کٹ شاٹ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوا اور کوئی چھکا لگانے کے چکر میں۔ خدا کے بندو اگر نو اوورز میں ٹپ ٹپ بھی لگائے رکھتے تو میچ جیت جاتے۔ مگر نہیں، ہمیں ہر طرح کا رسک لینے کی عادت ہے اور ہم یہ عادت ترک نہیں کر سکتے چاہے اس کے بدلے ملکی مفاد ہی داؤ پر کیوں نہ لگا ہو۔
اس موقع پر کرنا یہ چاہیے تھا کہ ون ڈے کو ٹیسٹ میچ کی طرح کھیلتے اور ہر بال سیدھے بیٹ پر لیتے۔ مگر لگتا ہے کوئی انہیں سمجھانے والا بھی نہیں تھا۔ سب میچ ہارنے کا پلان بنائے بیٹھے تھے۔ کیا میچ ہار کر انہیں زیادہ فائدہ تو نہیں ہوا؟