عورت کی آنکھیں اور یوم سیاہ

اسلام آباد : آل پارٹیز حریت کانفرنس کےزیراہتمام یوم سیاہ کے موقع پر کشمیری خاتون احتجاجی مظاہرے میں شریک ہے۔

ایکسپریس اخبار میں چھی مندرجہ بالا تصویر اور اس کے کیپشن کو دیکھیے اور بتایے کہ ان دونوں میں کوئی قدر مشترک ہے کہ نہیں۔ تصویر میں سارا زور عورت کی حسین آنکھوں پر دیا گیا ہے اور کیپشن میں ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کا ذکر ہے۔

ہوسکتا ہے عورت کی آنکھوں کی سیاہی کو یوم سیاہ سے تشبیہ دینے کی کوشش کی گئی ہو حالانکہ عورت کی آنکھوں میں سرمہ تک نہیں ہے۔

یہ بھی ہوسکتا ہے عورت کی آنکھوں کی ویرانی سے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی بےبسی دکھانے کی کوشش کی گئی ہو۔ وہ اسلیے کہ اب تک دنیا کے سوا ارب مسلمان کشمیر کے مسلمانوں کی تباہی پر کچھ بھی نہیں کرپائے۔

یہ بھی ہوسکتا ہے کہ عورت کی تصویر سے کشمیر کی خوبصورتی اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔

یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اخبار نے روشن خیال حکومت کی ترجمانی کرتے ہوئے کشمیر کے مسئلے کو عورت کے حسن میں گم کردیا ہو اور اس طرح قوم کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی ہو۔