2006 پاکستان کيلۓ کوئي زيادہ پراميد سال نہيں رہا۔ اس سال چند بڑے واقعات حکومت کيلۓ فائدہ مند ثابت ہوۓ۔ اگر ہم اس سال کا تجزيہ کريں تو مندرجہ ذيل خاص واقعات نے پاکستان پر اپنے دور رس اثرات چھوڑے۔

1. صدر مشرف اور وزيرِ اعظم نے غيرملکي دوروں پر بے تحاشا قومي دولت خرچ کي۔

2. اشياۓ صرف کي قيمتوں ميں اضافہ نہ رک سکا

3. کالا باغ ڈيم کا چرچہ رہا  مگر کام شروع نہ ہوسکا۔

4. پاکستان کي تاريخ کي بدترين لوڈ شيڈنگ ہوئي

5. جنرل صدر پرويز مشرف کي کتاب شائع ہوئي

6. جنرل صدر پرويز مشرف نے اسرائيل کيساتھ تعلقات کا آغاز کيا

7. مختاراں مائي پر تنقيد کرنے والے جنرل صدر مشرف نے اپني کتاب کا ايک باب اس کي تعريف ميں لکھا۔

8. حقوقِ نسواں بل پاس ہوا

9. مجلسِ عمل اپنے استعفے دينے کے وعدے سے مکر گئ

10. حسبہ بل سرحد حکومت نے پاس کيا مگر گورنر کے دستخطوں کا انتظار کررہا ہے۔

11. پيپلز پارٹي سے حکومت کي ڈیل ہوتے ہوتے رہ گئ

12. حکومت نے تيل کي قيمتيں بڑھا تو ديں مگر جب قيمتيں کم کرنے کا وقت آيا تو اپنے وعدے سے مکر گئي۔ 

13. اکبر بگٹي کو حکومت نے ہلاک کرديا اور بلوچستان کے مسئلے کو طاقت سے حل کرنے کي ناکام کوشش کي۔

14. باجوڑ ميں اسلامي مدرسے پر امريکي حملے کو حکومت نے اپنے کھاتے ميں ڈالنے کي ناکام کوشش کي۔

15۔ جنرل صدر پرويز مشرف اقوامِ متحدہ ميں سب سے زيادہ خطاب کرنے والے پاکستاني سربراہ بن گۓ۔

16۔ بھارت کيساتھ تعلقات استوار کرنے کي پاکستان نے اپني حیثيت سے بڑھ کر ناکام کوششيں کي۔

17. افغانستان کيساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر نہ ہوسکے

18۔ باباۓ ايٹم بم خان عبدالقدير خان کو کينسر ہوگيا مگر ان کي نظربندي ختم نہ کي گئ۔

19. تعليم اور صحت کا معيار حکومت بہتر نہ بناسکي۔